Subscribe Us

header ads

کرونا وائرس: لاک ڈاؤن کے حالات میں اپنے کاروبار کو آن لائن کس طرح چلایا جاسکتا ہے؟



کرونا وائرس کے نتیجے میں جبکہ دنیا لاک ڈاؤن کی کیفیت سے گزر رہی ہے وہیں پر روزگار کے حوالے سے تمام افراد میں ایک بڑا سوالیہ نشان پیدا ہو گیا ہے- اور ہر فرد اس بات کے لیے پریشان ہے کہ وہ اپنے ذرائع آمدنی کو کس طرح جاری رکھ سکتا ہے اور اس کو ترقی دے سکتا ہے- مگر ماضی کے مقابلے میں یہ بات بہت حوصلہ افزا ہے کہ اب آن لائن کاروبار اور روابط کے ذریعے انسان بہت سارے ایسے کام بھی کر سکتا ہے جو کہ ماضی میں کرنا ناممکن محسوس ہوتا تھا- اس کے علاوہ بہت سارے کاروبار ایسے بھی ہیں جن کو اب آن لائن میں تبدیل کر کے بھی انسان کمائی کا بندوبست کر سکتا ہے ایسے ہی کچھ کاروباروں کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائيں گے-

:کریانے کی دکان
اگر آپ کریانے کی دکان چلا رہے ہیں اور اب کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب گاہگوں کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں یا لاک ڈاؤن کے باعث لوگ آپ تک نہیں پہنچ پا رہے ہوں تو اس کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے آرڈرز آن لائن لینا شروع کر دیں- اس کے لیے آپ ان کو مختلف قسم کی آفرز کر سکتے ہیں جس میں ایک خاص رقم کی اشیا کی خریداری پر فری ڈلیوری یا پھر کچھ تحائف وغیرہ آفرز کیے جا سکتے ہیں- اس کے ساتھ ساتھ آپ اپنے کریانہ آئٹم کے ساتھ ساتھ ان کو تازہ پھل اور سبزی بھی سپلائی کر سکتے ہیں... جس سے آپ کے کاروبار میں اضافہ ہو سکتا ہے-
 ریسٹورنٹس
ریسٹورنٹس اور ہوٹل کے مالکان کو ایک فائدہ یہ حاصل ہوتا ہے کہ کسی نہ کسی صورت ان کا کاروبار آن لائن چل ہی رہا. ہوتا ہے اور لوگ ان کے نمبر اور نام سے واقف ہوتے ہیں اور انہیں اپنی شناخت اب بنانے کے لیے محنت نہیں کرنی پڑے گی- اس صورت میں اپنے اس نام اور شناخت سے فائدہ اٹھا کر وہ اپنے کام کو مزید بھی بڑھا سکتے ہیں اور تیار شدہ کھانوں کے ساتھ دیگر اشیا کا آرڈر بھی لے سکتے ہیں- ان کے پاس ڈلیوری بوائے کی سہولت موجود ہوتی ہے اس لیے وہ اس سروس کو لوگوں کو مختلف اشیا کی فراہمی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں اور اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں-


3: اسکول
اسکول انتظامیہ بچوں کو ملنے والی اچانک چھٹیوں سے شدید مشکلات کا شکار ہے- اگرچہ اسکول انتظامیہ جدید خطوط پر رواں دواں ہونے کے سبب تمام والدین سے آن لائن رابطے میں ہے- اس لیے وہ بھی اس قسم کے انتظامات کر سکتے ہیں جس کے ذریعے بچوں کے لیے آن لائن پڑھائی کا سلسلہ شروع کیا جا سکتا ہے- اور ہر کلاس کے علیحدہ واٹس ایپ گروپ بنا کر ٹیچرز کے ذریعے بچوں کی آن لائن کلاسز اور اسائنمنٹ دیے جا سکتے ہیں اور اس کے ذریعے نہ صرف بچوں کو مثبت سر گرمیوں میں مصروف رکھا جا سکتا ہے بلکہ اس سے بند اسکول کو بھی بند ہوتے ہوئے بھی کھولا جا سکتا ہے-
 سروسز دینے والے افراد
انسان کی زندگی جب تک ہے اس کی ضروریات کبھی بھی ختم نہیں ہو سکتی ہیں اس لیے ایسے افراد کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کر سکتا ہے جو کہ با ہنر ہوتے ہیں- ان افراد میں الیکٹریشن ، مکینک ، پلمبر اور دیگر شعبوں سے منسلک افراد شامل ہیں یہ افراد بھی اپنی خدمات آن لائن پییش کر کے اپنے لیے آرڈر لے سکتے ہیں اور پھر لوگوں کے گھر تک جا کر ان کے مسائل نہ صرف حل کر سکتے ہیں بلکہ اپنی روزی روٹی کا بھی بندوبست کر سکتے ہیں-

لہذا ، براہ کرم اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اپنے گھروں میں رہیں .. شکریہ

Regards:current Affairs
Visit to Like my Page-https://www.facebook.com/urdujokes90/?referrer=whatsapp

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے