Subscribe Us

header ads

کورونا وائرس ہمارے جسم کو کیسے متاثر کرتا ہے؟ ہم اس سے کس طرح بچ سکتے ہیں؟\

دنیا بھر کے ممالک کو کورونا وائرس نے جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ماہرین اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ جب یہ وائرس ہمارے جسم پر حملہ آور ہوتا ہے تو در حقیقت ہوتا کیا ہے؟ ہمیں اس حوالے سے کرنا کیا چاہئیے؟ اِسی قسم کے سوالات کے جوابات آج اس خبر میں آپ کو ملیں گے۔
کورونا وائرس اصل میں پروٹین کے ٹکڑوں پر مشتمل ایک چیز ہوتی ہے، جو بے جان ہوتی ہے۔ یہ صرف انسانی جسم کے ایک جاندار سیل میں داخل ہو کر ہی اپنی تعداد بڑھا سکتا ہے۔
تاحال اس وائرس کے بارے میں یہ نہیں معلوم کہ اس کی زندگی کتنی ہوتی ہے؟ لیکن اس کا پھیلاؤ انفیکشن سے ہوتا ہے۔ جب لوگ کھانستے ہیں یا کسی بیمار کو چھو کر، ہاتھ اپنے چہرے یا آنکھوں پر لگاتے ہیں، وائرس یہیں سے اپنا سفر شروع کر دیتا ہے، اور پھر ایک جگہ سے دوسری جگہ ہوتے ہوئے انسانی جسم کے اندر چلا جاتا ہے۔
یہ وائرس سب سے زیادہ آنتوں اور پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے، کم تعداد میں کورونا وائرس بھی کافی بڑی تباہی مچا سکتا ہے۔ پھیپھڑے کی تہہ میں ہزاروں لاکھوں سیلز موجود ہوتے ہیں، جو آپ کے جسم کے اہم اعضاء کو انفیکشن سے بچاتے ہیں۔
انفیکشن والے سیل کی تعداد، حیران کن حد تک بڑھ جاتی ہے۔ تقریباً 12 دن کے بعد جسم کے لاکھوں سیل، انفیکشن کی زد میں ہوتے ہیں، اور کروڑوں وائرس پھیپھڑے میں گھوم رہے ہوتے ہیں۔ ابھی تک، وائرس نے زیادہ نقصان نہیں پہنچا یا ہوتا ہے لیکن کورونا اب اصل حملہ آپ کے اپنے مدافعتی نظام پر کرتا ہے۔ مدافعتی نظام جو کہ آپ کی حفاظت کے لئے ہوتا ہے، کسی بھی حملے کی صورت میں خطرناک واقع ہوسکتا ہے۔ اسی لئے اس کا خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سے بچا کیسے جائے؟

ہمارے پاس اس وائرس سے بچنے کے لئے کوئی ویکسین موجود نہیں ہے لہٰذا ہمیں اپنا رہن سہن ایسا بنانا ہوگا کہ ہم اس سے بچے رہیں۔ اس کے لئے سب سے ضروری یہ ہے کہ ہم اپنے ہاتھ کو باقاعدگی سے دھوئیں۔ صابن دراصل ایک طاقتور آلہ ہے، کورونا وائرس بنیادی طور پر چربی کی ایک تہہ میں گھرا ہوتا ہے۔ صابن اس چربی پر اثر انداز ہوتا ہے اور اسے وائرس سے الگ کردیتا ہے۔ اس سے آپ کے ہاتھ پر کوئی چیز بھی پھسل جاتی ہے،اور دھونے کے عمل سے وائرس بھی ختم ہو جاتا ہے۔
اپنے ہاتھوں کو اس طرح دھوئیں جیسے آپ نے ابھی مرچیں کاٹی ہوں اور آپ کو آنکھوں پر لینس لگانا ہے۔ اس کے بعد اگلی چیز سماجی دوری ہے۔


اس کا مطلب ہے کسی سے گلے نہ ملیں، مصافحہ نہ کریں۔ اگر آپ گھر میں رہ سکتے ہیں تو رہیں، اُن لوگوں کے تحفظ کے لئے جنہیں روز مرہ کے کاموں کے لئے گھر سے نکلنا ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں سے لے کر دفتر کے لوگوں اور پولیس افسروں تک، ان کی زندگی آپ کے ہاتھ میں ہے، اور آپ کی، اُن کے۔
                         (REGARDS(CURRENT AFFAIRS

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے